{اذان سے پہلے افطار کرنا کیسا ہے؟}

0

{اذان سے پہلے افطار کرنا کیسا ہے؟}

مسئلہ: ۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ رمضان شریف میں افطار کے وقت مؤذن صاحب پہلے کچھ کھا لیتے ہیں پھر اذان دیتے ہیں تو کیا ان کا روزہ مانا جا ئے گا ؟بینوا تو جرا

الجواب بعون  الملک الوہاب
افطار کا وقت اذان نہیں بلکہ غروب آفتاب(مغرب کا وقت ) ہے جیسا کہ ارشاد ربا نی ہے ’’ وَکُلُوْا وَاشْرَبُوْا حَتّٰی یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الْخَْیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیْلِ‘‘ (سورہ بقرہ ۱۸۷)
ترجمہ:۔ اور کھاؤ اور پیئو یہاں تک کہ تمہارے لئے ظاہر ہوجائے سفیدی کا ڈورا سیاہی کے ڈورے سے پوپھٹ کر پھر رات آنے تک روزے پورے کرو ۔(کنزالایمان)
اس آیت کریمہ کی تفسیر میں سید نعیم الدین مرادآبادی علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں ’’رات کو سیاہ ڈورے سے اور صبح صادق کو سفید ڈورے سے تشبیہ دی گئی معنی یہ ہیں کہ تمہا رے لئے کھانا پینا رمضان کی راتوں میں مغرب سے صح صادق تک مباح فرما دیا  گیا۔(تفسیر خزائن العرفان زیر آیت)
یعنی غروب آفتاب کے بعد کھانے کا حکم ہے اب اذان ہو یا نہ ہو افطار کرسکتے ہیں اور عموما مؤذن حضرات وقت ہو نے کے بعد افطار کرکے پھراذان دیتے ہیں تو اس میں کو ئی قبا حت نہیں ہے روزہ مکمل ہو گیا بلکہ اذان نہ بھی ہو جب بھی کوئی حرج نہیں افطار کرنے میں مثلا کو ئی سفر کررہا ہے یا ایسی جگہوں پر ہے جہاں اذان کی آواز نہیں  سنا ئی دیتی ہے تو وہاں اذان کا انتظار نہ کیا جا ئے گا بلکہ وقت ہو نے پر افطار کر لیا جا ئے گا۔
حاصل کلام یہ ہے کہ سحری و افطار کا تعلق ا ذان سے نہیں بلکہ وقت سے ہے یعنی غروب آفتاب ہو نے پر افطار کرنا چا ہئے یونہی صبح صادق سے پہلے پہلے سحری کرنا چا ہئے ۔واللہ اعلم بالصواب
ازقلم 
فقیر تاج محمد قادری واحدی





एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top