جنات و مؤکلات کو حاضر کرنے کے لئے علم جفر و علم الاعداد سیکھنا کیسا ہے؟

0

جنات و مؤکلات کو حاضر کرنے کے لئے علم جفر و علم الاعداد سیکھنا کیسا ہے؟


سوال:-- علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ جو عامل حضرات جنات، مؤکلات وغیرہ کو تسخیر کرنے کے لئے علمِ نجوم یا علمِ جفر وغیرہ کے ذریعے کام لیتے ہیں اس کا کیا حکم ہے ؟
یعنی علم نجوم و علم جفر و علم رمل و علم الاعداد وغیرہ کا سیکھنا کیسا ہے؟ مفصل و مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی 


جواب بعون الملک الوہاب

 مذکورہ علم سیکھنے میں حرج نہیں مگر جنات کو قابو میں کرنے کے لئے سیکھنا منع ہے اول تو جنات موکل قابو میں کرنا ہی منع ہے فقیر نے پانچ مؤکل کو ایک سال تک قابو میں کرکے رکھا اور قوم کا اس سے کافی کام کیا وہ بھی بغیر معاوضہ کے لیکن جب فتاوی رضویہ کی عبارت پر نظر پڑی سب چھوڑ دیا. فتاوی رضویہ میں ہے کہ حضرت سیدنا شیخ اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ کم از کم وہ ضرر کہ صحبت جن سے ہوتا ہے یہ کہ آدمی متکبر ہو جاتا ہے والعیاذباللہ ، تو راہ سلامت اس سے بعد ومجانبت ہی میں ہے، رب عزوجل تو اس دعا کا حکم دے کہ اعوذ بک رب ان یحضرون اے میرے پرودگار! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ شیطان میرے پاس حاضر ہوں۔ اوریہاں یہ رٹ لگائی جائے کہ حاضر شو حاضر شو والعیا ذ باللہ تعالٰی ۔ (فتاوی رضویہ جلد ۲۱؍ ص ۲۱۸؍ دعوت اسلامی)
معلوم ہوا کہ جن موکل حاضر کرنا آیات قرآنی کے خلاف ہے تو اس کے لئے علم الجفر ہو یا علم الاعداد یا کوئی اور علم کیونکر جائز ہوگا بلکہ حدیث شریف میں ہے ’’ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ تَعَلَّمَ عِلْمًا مِمَّا يُبْتَغَى بِهِ وَجْهُ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏لَا يَتَعَلَّمُهُ إِلَّا لِيُصِيبَ بِهِ عَرَضًا مِنَ الدُّنْيَا، ‏‏‏‏‏‏لَمْ يَجِدْ عَرْفَ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِيَعْنِي:‏‏‏‏ رِيحَهَا.  قَالَ أَبُو الْحَسَنِ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا أَبُو حَاتِمٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، ‏‏‏‏‏‏فَذَكَرَ نَحْوَهُ.‘‘ ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ ) کہتے ہیں کہ  رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے علم دین کو جس سے خالص اللہ تعالیٰ کی رضا مندی مقصود ہوتی ہے محض کسی دنیاوی فائدہ کے لیے سیکھا تو وہ قیامت کے دن جنت کی خوشبو تک نہیں پائے گا ۔( سنن ابن ماجہ حدیث نمبر۲۵۲)
یعنی وہ علم دین جس کا سیکھنا فرض و واجب ہے مگر جب اس کو کسی دنیا وی فا ئدہ کے لئے حاصل کیاجا ئے تو جنت کی خوشبو سے محروم رہے گا ۔  واللہ اعلم بالصواب
       از قلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی




    تعلیمات وارث انبیاء

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top