{مسجد میں چوری کی لا ئٹ جلانا کیسا ہے؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مسجد میں لائٹ میٹر کی چلتی ہے لیکن اکثرو بیشتر لائٹ رہتی نہیں ہے گرمیوں میں بڑی دشواری ہوتی ہے نمازیوں کے لئے وضو کے پانی ودیگر ضرورتیں پوری نہیں ہوتی جس کے لئے ایک لائٹ چوری کی جس کی خبر تقریبًا بی ایس ٹی کے لو گوں کو ہے مگر ان کو دلا لو ں کے ذریعہ ہفتہ پہونچتا ہے اسلئے اس کا استعمال برا بر ہو تا ہے مذکورہ سوال میں لائٹ چوری کی ہو گی یا نہیں؟ اور اس کا استعمال درست ہوگا یا نہیں؟ اور جو نماز یاتلاوت اسکی روشنی میں ہو رہی ہے اس پر شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟ مدلل مفصل جواب عنایت فر مائیں۔ المستفتی:۔ محمد صابرالقادری بھیونڈی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـــــــواب بعون الملک الوہاب
مسجد میں بلا کنیکشن چوری سے بجلی جلانا منع ہے کہ اس میں حکومت کو دھوکہ دینا ہے اور اسکے قانون کو توڑنا ہے اپنے کو اہانت کے لئے پیش کرنا۔اپنی عزت کو خطرہ میں ڈالنا ہے اور عزت کی حفاظت کرنا اور ذلت و رسوائی سے بچنا ضروری ہے(الدرمختار مع شامی میں ہے ’’لا یجوز التصرف فی مال غیرہ بلا اذنہ ولا یۃ‘‘ (کتاب الغضب مطلب فیما یجوز من التصرف بمال الغیر ۹؍۲۹۱)
اور سرکار مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ بلاٹکٹ سفر کرنے کے متعلق تحریر فرماتے ہیں یہاں کا کفار اگرچہ حربی ہیں مگر بلا ٹکٹ ریل میں سفر کرنا اپنے کو اہانت کے لئے پیش کرنا ہے اپنی عزت کو خطرہ میں ڈالنا ہے کہ خلاف قانون ہے مستوجب سزاہوگا اس حرکت سے احتراز لازم جو موجب ذلت و رسوائی ہو۔ (فتاوی مصطفویہ ص ۲۲۶)
لہذا چوری کی لائٹ نہ جلائیں اور یہ تصور کرنا کہ مسجد کے لئے کوئی ممانعت نہیں یہ غلط فہمی ہے کیونکہ اگر ممانعت نہ ہوتی تو دلالوں کو ہفتہ دینے کی ضرورت کیا تھی ہفتہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ لائٹ چوری کی جا رہی ہے اور یہ بالکل جائز نہیں ہے۔
رہی بات نماز کی کہ اس کی روشنی میں نماز پڑھنا یا تلاوت کرنا تو یہ جائز ہے اور نماز بھی ہوجائے گی جیسا کہ بہار شریعت میں ہے کہ نابالغ بچہ سے پانی بھرواکے وضو کرنا جائز نہیں لیکن اگر کوئی بھرواکر وضو کرلے تو وضو ہوجائے گا۔ (بہار شریعت ح۲پانی کا بیان)
ہاں جس نے چوری سے لائٹ لیا ہے یا جس کو اس کا علم ہے وہ گنہگار ہونگے ان سب پر لازم ہے کہ وہ سچے دل سے توبہ کرلیں اور چوری کی لائٹ نہ استعمال کریں بقیہ نمازی جنھیں علم نہیں ہے وہ گنہگار نہیں ہونگے.و اللہ تعا لی اعلم
ازقلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی