{مسجد کے لئے لون لینا کیسا ہے؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اہل سنت وجماعت کی ایک کمیٹی ہے جو مدرسہ کے قیام کے لئے غیر مسلم سے زمین خریدنا چاہتی ہے یعنی رقم لیکر پچاس سال یا کم و بیش مدت کے لئے ایگریمنٹ کر کے غیرمسلم وہ زمین دیگا چونکہ خریدنے کے لئے کمیٹی پوری رقم ادا کرنے سے قاصر ہے کیا ایسی صورت میں کمیٹی بینک سے لون لیکر وہ زمین خرید سکتی ہے؟ اور مذکورہ جگہ پر نماز قائم کی جا سکتی ہے؟ جسکی ضرورت وہاں کی سنیت کے لئے بہت اہم ہے مدلل و مفصل جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں
المستفتی:۔ محمد کوثر خان قادری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـــــــــــــواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں لون لینا جا ئز ہے کہ مسلم اور کا فر کے درمیان سود نہیں ’’کما فی الحدیث لا ربا بین المسلم والحربی فی دار الحرب‘‘
اورردالمحتار میں ہے ’’ ان الاباحۃ یفیدنیل المسلم الزیادۃ وقد الزم الاصحاب فی الدرس ان مرادھم من حل الربا و القمار ما اذا حصلت الزیادۃ للمسلم‘‘ (ردالمحتار، جلد۴ص ۲۰۹)
مسجد میں ہر طرح کی عبادت جائز ہے کو ئی کراہت نہیں۔واللہ تعالی اعلم
ازقلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی