(غیر مسلم کے ہاتھ کی بنی ہوئی چیزیں کھانا کیساہے؟)

0

(غیر مسلم کے ہاتھ کی بنی ہوئی چیزیں کھانا کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کافر کے گھر کی کوئی چیز ایک مسلمان کھا سکتا ہے یا نہیں ؟جیسے مثلاً لسی گھی یا ان کے ہاتھ کی پکائی روٹی سبزی وغیرہ، علمائے کرام کی باگاہ میں عرض ہے کہ اس کا جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں
المستفتی:۔قاری محمد حنیف رضوی کشمیر

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجـــــواب بعون المک الوہاب
 گوشت کے سوا غیر مسلم کے ہاتھ کی بنائی ہوئی چیزیں مباح ہے کھا سکتے ہیں جب تک کہ ان چیزوں کی حرمت و نجاست کے بارے میں تحقیق نہ ہو ہاں بچنا اولی ہے،عاشق رسول امام المحققین عالم ربانی، امام اہل سنت سیدی سرکار اعلی حضرت امام محمد احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ غیر مسلم کا پکایا ہوا یا ہدیہ دیا ہوا گوشت تو حرام ہے جب تک اپنے سامنے جانور ذبح ہوکر بغیر نگاہ سے غائب ہوئے سامنے نہ پکا ہو اور اس کے سوا اور پکائی ہوئی چیزیں اور بازار کی مٹھائی دودھ دہی گھی ملائی سب کا ایک حکم ہے کہ فتوی جواز اور تقوی احتراز۔(فتاوی رضویہ جلد نہم صفحہ ۹۴ نصف اول)واللہ اعلم بالصواب
ازقلم
حقیر محمد علی قادری واحدی 








एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top