{انگریزی دوا کا استعمال کر نا کیسا ہے؟}

0

{انگریزی دوا کا استعمال کر نا کیسا ہے؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ انگریزی دوائیں استعمال کرنا کیسا ہے؟ جب کہ اس میں الکحل ملا رہتا ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرما ئیں۔بینوا تو جروا 
المستفتی:۔محمد احمد قادری

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجــــــــــــــــــــــواب بعون المک الوہاب
 دور حاضر میں انگریزی ادویہ کا استعمال شرقاغربا عربا عجما عام ہو چکا ہے ہمارے اکا بر واصاغر سبھی ان دواؤں کے استعمال میں مبتلا ہو چکے ہیں اور اب ان سے احتراز بہت دشوار ہے بلکہ بہت سے امراض میں انگریزی دواؤں کی سخت ضرورت ہوتی ہے محقق مسائل جدیدہ علامہ مفتی محمد نظام الدین رضوی صاحب قبلہ فرماتے ہیں کہ فقہی اصطلاح کے مطابق الکوحل آمیز دواؤں میں عموم بلوی ہو چکا ہے اور عموم بلوی کے باعث شریعت طاہرہ اپنے احکام کو آسان حتی کہ بہت سی حرام چیزوں کو مباح کر دیتی ہے اس لئے آج الکوحل آمیز دواؤں بشمول ہو میو پیتھک دواؤں سے علاج جائز ومباح ہے۔(آپ کے مسا ئل صفحہ۱۹۴)
 اور فتاوی نوریہ جلد سوم میں بھی انگریزی دواؤں کے جواز پر ایک لمبی بحث ہے لہذا آج کے حالات میں انگریزی دواؤں کا استعمال جائز ہے ہاں حتی الامکان احتراز چاہئےواللہ اعلم بالصواب
ازقلم
حقیر محمد علی قادری واحدی 





एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top