( بے نظیر عمل از مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ)

0

( بے نظیر عمل از مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ)

یہ بے نظیر عمل انتہا ئی مخصوص وظیفہ ہے، اس میں بہت سے اسرار ورموز پو شیدہ ہیں، بزرگوں سے سینہ بہ سینہ چلا آ رہا ہے ۔ تقسیم ملک کے بعد ہندوستان قبرستان بن گیا تھا ۔ظلم و ستم کے بازار ایسے گرم ہو ئے کہ ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا چھا گیا تھا ۔کو ئی کسی کا پر سان حال نہ تھا ۔جس کو معاون و مدد گا ر سمجھا جا تا تھا وہی قاتل سمجا جاتا تھا، غرض کہ اس وقت محافظ بھی ڈا کو بن چکے تھے ۔شہر کے شہر بستیاں کی بستیاں ویران ہو تی جا رہی تھیں اضلاع کے اضلاع شعلوں کی لپٹ میں آ گئے تھے۔لوگوں نے گھر بار ،کا رو بار، دولت چھوڑ کر بھا گنا شروع کردیا تھا ۔ خوف و دہشت کا یہ عالم تھا کہ بیوی بچوں کو بھی ایک دوسرے کی خبر نہ تھی ۔ عورتوں کی گود سے بچے چھین کر ذبح کردئے جا تے تھے ۔پستا نیں کا ٹ دی جا تی تھیں ۔ریل میں مسلمان زندہ بیٹھتا مردہ ملتا تھا ۔بے قصور ومجبور مسلمانوں کے خون کی ندیاں بہ رہی تھیں  انسانی خون سے ہو لی کھیلی جا رہی تھی ۔ عورتوں کو غیروں نے اپنے گھروں میں لونڈیوں سے بدتر بنا رکھا تھا ۔لوگوں نے اپنا نام اور لباس تک بدل دیا تھا ۔یہ سب ول دوز ہ روح فرسا اور کر ب ناک مناظر بریلی کے تاج دار سرکا ر مفتی اعظم ہند علیہ الرحمۃ والرضوان سے دیکھے نہ گئے آپ نے اسی عا لم میں آنسؤں کی روا نی کے سا تھ اس بے نظیرعمل کو تحریر فرمایا اور فرمایا: بھگوڑو بھا گو نہیں مسا جد و مزارات دولت و جائداددوسروں کے سپرد نہ کرو اپنے گناہوں سے تو بہ کرو ،نماز کی پا بندی کرو ،خدا پر بھروسہ رکھو ،اسے لکھ کر اپنے بچوں کے گلے میں ڈال دو ،دکانوں مکانوں میں لکھ کر لگا دو ،اور صبح و شام اس کا ورد کرو۔
آج جب کہ پھر حالا ت بگڑ تے جا رہے ہیں اور مسلمانوں کے اندر خوف وہراس بڑھتا جا رہا ہے تاج دار اہلسنت کا مسلمانوں پر کرم یاد آیا اور اسی یاد نے اس بے نظیر عمل کی پھر اشاعت پر مجبور کیا تاکہ مسلمان ظاہری تدابیر کے سا تھ اس روحا نی ہتھیا ر کو بھی اپنا ئیں اور خدا کی قدرت کا کرشمہ دیکھیں، اس کا ورد ہر جا ئز مقصد میں کا میابی اور ہر آفت سے نجات کا  وسیلہ ہے  اس بے نظیر عمل کے فیوض و برکا ت سے مو لیٰ تعا لیٰ مسلمانوں کو مالا مال کردے اور اس کی بر کت سے دارین کی آ فتوں، مصیبتوں ، پریشانیوں اور ہلا کتوں سے بچائے ۔آمین بجاہ سید المرسلین علیہ والہ  وصحبہ    وامتہ الصلوۃ والتسلیم۔
طالب دعا 
فقیر تاج محمد قادری واحدی






            تمام مسلمان بھا ئیوں کو شیئر کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فا ئدہ حاصل کریں ،جولوگ تعویز لکھتے ہیں وہ اس تعویز کو لکھ کر پہن لیں اور دکان میں لگا دیں اور جو لوگ نہیں لکھ سکتے وہ کلر میں زیراکس نکال کر پہن لیں اور دکانوں مکانوں میں لگا دیں اور دوسروں کو بھی عطا کریں مگر کسی سے روپیہ طلب نہ کریں البتہ کو ئی اپنی رضا سے دے تو لے لیں ۔




एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top