{کاپرٹی اور نیرودھ کا استعمال کرنا کیسا ہے؟}

0

{کاپرٹی اور نیرودھ کا استعمال کرنا کیسا ہے؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مسلم عورتوں کو کوپرٹی(Copper T) کا استعمال کرنا کیسا ہے؟قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔       
 المستفتی۔محمد فرقان اشرفی جامعی موضع گنارہ جلال آباد ضلع شاہ جہان پور 
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
 الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
 اگر غربت کی وجہ سے ایسا کرتی ہیں تو جائز نہیں جیسا  ارشاد باری تعالی ہے ’’وَلاَ تَقْتُلُواْ أَوْلادَکُمْ خَشْیَۃَ إِمْلاقٍ نَّحْنُ نَرْزُقُہُمْ وَإِیَّاکُم‘‘ اپنی اولاد کو قتل مت کرو فقر و فاقہ کے ڈر سے، ہم ہی ان کو بھی رزق دیتے ہیں اور تم کو بھی۔ (سورہ اسراء؍۳۱)
نیز قرآن کی بیشمار آیات کریمہ سے ثابت ہے کہ رزق اللہ تعالی کے ذمہ ہے وہ قادر مطلق ہے اور حدیث شریف میں ہے ’’تزوجوا الودود الولود فانی مکاثر بکم الامم‘‘ زیادہ محبت کرنے والی اور بچے جننے والی عورت سے نکاح کرو کیوں کہ میں کل قیامت میں تم لوگوں کی تعداد کی زیادتی کی وجہ سے دوسری امتوں پر فخر کروں گا۔
  ہاں اگر صحت خراب ہونے یا حمل برداشت کرنے کی طاقت نہ ہو یا استقرار حمل میں ایسی تکلیف کا اندیشہ ہو جو ناقابل تحمل ہو  ان صورتوں میں عارضی طور پر صحت وقوت کی بحالی تک عورتیں کاپر، ٹی. کا استعمال کر سکتی ہیں کیونکہ اس کے استعمال سے بچے نہیں ہونے پاتے اور ایسا طریقہ اختیار کرنا جس سے بچے نہ پیدا ہوں جائز ہے کہ صحابہ کرام بھی عزل کرتے تھے یعنی منی گرتے وقت عضو تناسل کو عورت کی شرمگاہ سے نکال لیا کرتے تھے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے’’ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ، قَالَ عَمْرٌو: أَخْبَرَنِی عَطَائٌ، سَمِعَ جَابِرًا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ، قَالَ کُنَّا نَعْزِلُ وَالْقُرْآنُ یَنْزِلُ‘‘حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں جب قرآن نازل ہو رہا تھا ہم عزل کرتے تھے۔ (بخاری ۸۰۲۵)
لہذا عورتیں کاپرٹی کا استعمال بوجہ مجبوری کرسکتی ہیں جبکہ انہیں اس سے نقصان نہ پہونچتا ہو یوں ہی کنڈوم (نیرودھ)کا بھی استعمال بوقت ضرورت جائز ہے۔اور اگر کوئی بغرض عیش و عشرت استمال کرے تو جائز نہیں کیونکہ حدیث پاک کے مخالفت ہوگی ۔ 
 واللہ اعلم بالصواب 
ازقلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی 





एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top