{ مومن کی شان و عظمت}

0

{ مومن کی شان و عظمت}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مومن کی شان کیسی ہو نی چا ہئے نیز ایک مومن کو دوسرے مومن کے ساتھ  کس طرح برتاو کرنا چا ہئے ؟بینواتوجروا
المستفتی:۔ محمدسنابل رضا

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
 الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
 اللہ تعالی جل شانہ مجدہ الکریم ارشاد فرماتا ہے’’اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَ اَخَوَیْکُمْ وَاتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ‘‘مسلمان مسلمان بھائی ہیں تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرو اور اللہ سے ڈرو کہ تم پر رحمت ہو۔
حدیث شریف میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایاایک مومن دوسرے مومن کا آئینہ ہے اور مومن مومن کا بھائی ہے، اس کی چیزوں کو ہلاک ہونے سے بچائے اور غیبت میں اس کی حفاظت کرے۔(سنن أبی داودکتاب الأدب، باب فی النصیحۃ والحیاطۃ،الحدیث:۴۹۱۸،ج۴،ص۳۶۵)
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ایک مومن دوسرے مومن کے لیے عمارت کی طرح ہے کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصہ کو قوت پہنچاتا ہے۔ اور آپ  ﷺ  نے ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کیا۔(بخاری حدیث نمبر۴۸۲)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایاخدا کی قسم وہ مومن نہیں، خدا کی قسم وہ مومن نہیں، خدا کی قسم وہ مومن نہیں عرض کی گئی، کو ن؟ یارسول اللہ!(صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم)فرمایا:وہ شخص کہ اس کے پڑوسی اس کی آفتوں سے محفوظ نہ ہوں۔(صحیح مسلم کتاب الإیمان، باب بیان تحریم إیذاء الجار،الحدیث:۷۳)
حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم جنت میں داخل نہیں ہو گے جب تک کہ ایمان نہیں لاؤ گے اور پورے مومن نہیں بنو گے جب تک کہ آپس میں محبت نہیں کروگے ۔(صحیح مسلم کتاب الایمان  )
ان تمام احادیث طیبہ سے ظاہر ہے کہ مؤمن کی شان یہ ہے کہ ایک دوسرے کو تکلیف نہ پہنچائیں خواہ وہ جسمانی ہو یا قلبی یونہی ایک دوسرے کا احترام کریں اور اگر کسی مومن کے بارے میں کچھ غلط خبر ملے تو چاہئے کہ پہلے تحقیق کرلی جائے نہ کہ بد گمانی رکھیں کیونکہ مومن کے لئے بدگمانی حرام ہے ارشاد ربانی ہے ’’یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا کَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ٭ وَّلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا یَغْتَبْ بَّعْضُکُمْ بَعْضًا٭ اَ یُحِبُّ اَحَدُکُمْ اَنْ یَّاْکُلَ لَحْمَ اَخِیْہِ مَیْتًا فَکَرِہْتُمُوْہ٭ وَاتَّقُوا اللّٰہَ ٭ اِنَّ اللّٰہَ تَوَّابٌ رَّحِیْمٌ‘‘اے ایمان والو بہت گمانوں سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور عیب نہ ڈھونڈھو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند رکھے گا کہ اپنے مرے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں گوارا نہ ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔(کنز الایمان،سورۃ الحجرات آیت نمبر۱۲ )
اور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ایاکم والظن فان الظن اکذب‘‘بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگما نی سب سے بڑی جھوٹی بات ہے۔(صحیح البخاری کتاب الوصایا جلد ۱ ؍۳۸۴) واللہ اعلم بالصواب 
ازقلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی 













एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top