{کیا ہرولی پیر ہوتا ہے}

0

{کیا ہرولی پیر ہوتا ہے}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید کہتا ہے کہ پیر اور ولی میں فرق ہے کہ ہر ولی پیر ہے اور ہر پیر ولی نہیں اب سوال یہ ہے کہ کیا زید کا کہنا صحیح ہے؟ پیر اور ولی میں کیا فرق ہے؟ اور پیر اور ولی کسے کہتے ہیں ؟حوالے کے ساتھ جواب عنایت کریں مہربانی ہوگی                    
 المستفتی:۔ محمد صادق عالم

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
 الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
زید کا کہنا غلط ہے کیونکہ نہ ہر ولی پیر ہے نہ ہر پیر ولی ہے دونوں کی تعریفیں ملاحظہ کریں۔
ولی:۔ ولی کا مطلب ہے دوست تو جو اللہ کا ولی ہوگا وہ اللہ کا دوست ہوگا یعنی اللہ سے محبت کرتا ہوگا اور جو اللہ سے محبت کرنا چاہے اس کے لئے لازم ہے کہ حضور علیہ السلام کی اتباع کرے جیسا ارشاد ربانی ہے ’’قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ‘‘اے محبوب! تم فرمادو کہ لوگو اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میرے فرمانبردار ہوجاؤ اللہ تمہیں دوست رکھے گا۔(کنز الایمان،سورۃ آل عمران آیت نمبر۳۱)
اور جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اتباع کرے گا وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر قول وفعل پر عمل کرے گامطلب جو ولی ہوگا وہ شریعت کا پابند ہوگا شریعت کے خلاف نہ کچھ کلام کرے گا نہ ہی کوئی قدم اٹھانے گا۔
پیر:۔پیر اسے کہتے ہیں (۱)جو سنی صحیح العقیدہ ہوگا(۲)فاسق معلن نہ ہوگا(۳)عالم ہوگا،کہ ضرورت کے مسائل خود کتاب سے اخذ کرسکے گا (۴) کسی پیر کامل سے خلافت ملی ہو گی یعنی اس کا سلسلہ حضور علیہ السلام سے ملتا ہوگا۔(فتاوی رضویہ )
ان عبارات سے ظاہر ہوگیا کہ نہ ہر پیر ولی ہے نہ ہر ولی پیر ہے ہاں اتنا ضرور ہے ہر ولی عالم ہوگا مگر ہر عالم ولی نہیں یونہی ہر پیر عالم ہوگا مگر ہر عالم پیر نہیں۔المختصر۔و اللہ اعلم بالصواب
نوٹ:۔پیری مریدی کے متعلق مزید معلومات کے لیے فقیر کا رسالہ’’پیری مریدی کا بیان‘‘کا مطالعہ کریں۔
ازقلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی 




एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top