{لگیں جتنے بھی فتوے لیکن تعزیہ داری نہیں چھوڑیں گے پڑھنا کیسا ہے؟}

0

{لگیں جتنے بھی فتوے لیکن تعزیہ داری نہیں چھوڑیں گے پڑھنا کیسا ہے؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ان اشعارکا پڑھنا کیسا ہے؟

 لٹائیں گے صدا ہم کربلا والوں پہ جان و تن
اگر ہے یہ گناہ تو یہ گنہگاری نہ چھوڑیں گے

وقار عظمت خون محمد کی قسم
لگیں جتنے بھی فتوے لیکن تعزیہ داری نہیں چھوڑیں گے

المستفتی:۔ نظام اختر پیلی بھیت شریف یوپی

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
 الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
  پہلا شعر درست ہے اس میں کوئی قباحت نہیں جیسے امام شافعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو آل رسول سے محبت کرنے کی وجہ سے رافضی کہنا شروع کیا تو آپ نے فرمایا ’’لو کان رفضاً حب آل محمّد فلیشہد الثقلان أنی رافضی‘‘ یعنی اگر آل رسول کی محبت کا نام رافضی ہے تو جن وانسان گواہ ہو جائیں کہ بے شک اس معنی میں میں رافضی ہوں۔
البتہ دوسرا شعر دو وجہ سے غلط ہے اور پڑھنے والے پر توبہ لازم ہے کیونکہ حضور کی قسم کھانا جائز نہیں یہ گستاخی ہے دوسری بات تعزیہ داری نہیں چھوڑیں گے معاذ اللہ سرکار کے نام کی قسم کھاکر یہ کتنی ہٹ دھرمی سے کہہ رہا ہے کہ تعزیہ داری نہیں چھوڑیں گے جبکہ مروجہ تعزیہ داری ناجائز ہے تحقیق کے لئے سرکار اعلی حضرتِ رضی اللہ عنہ کا رسالہ مبارکہ ’’رسالہ تعزیہ داری‘‘ کا مطالعہ کریں۔
حاصل کلام یہ ہے کہ شعر دوم کا پڑھنا جائز نہیں ہے جو پڑھے گا اس پر توبہ لازم ہوگی۔ واللہ اعلم بالصواب 
ازقلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی 



एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top