{شب قدر کی فضیلت}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ شب قدر کی فضیلت تحریر فرما دیں۔ بینوا توجروا
المستفتی:۔حافظ اکبر علی لکھنؤ یوپی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
قرآن و احادیث میں شب قدر کی بڑی فضیلت ہے شب قدر کو ہزامہینوں سے افضل و اعلیٰ کہا گیا ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے’’ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَہْرٍ ‘‘ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ (کنز الایمان،سورہ قدر)
اور نبی کریم صلی اللہ وسلم نے فرمایا’’ عَنْ أَبِی ھُرَیْرَۃَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ یَقُمْ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ إِیمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ‘‘حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو شخص شب قدر ایمان کے ساتھ محض ثواب آخرت کے لیے ذکر و عبادت میں گزارے، اس کے گزشتہ گناہ بخش دئیے جاتے ہیں۔ (بخاری رقم الحدیث ۳۵)
اور دوسری حدیث میں ہے’’عَنْ أَبِی ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ قَامَ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ إِیمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ، وَمَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِیمَانًا وَاِحْتِسَابًا، غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ‘‘حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی شب قدر میں ایمان کے ساتھ اور حصول ثواب کی نیت سے عبادت میں کھڑا ہو اس کے تمام پچھلے گناہ بخش دیئے جائیں گے اور جس نے رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رکھے اس کے اگلے تمام گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔ (بخاری حدیث نمبر۱۹۰۱)
نوٹ:۔ شب قدر کی فضیلت مغرب سے لیکر طلوع فجر تک ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے سَلٰم ٌ ھِیَ حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِ ‘‘ وہ سلامتی ہے، صبح چمکتے تک ۔ واللہ اعلم بالصواب
ازقلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی