{شادی سے پہلے رت جگا کرنا کیسا ہے؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہشا دی سے ایک را ت پہلے چند عو رتیںجمع ہو کر رت جگا کر تی ہیں اور گلگلے پکاتی ہیں صبح کو مسجد میں لے جا کر طاق بھر تی ہیں یہ شر عا کیسا ہے ؟ بینوا توجروا المستفتی:۔(مولانا)نظام الدین رضوی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب
رت جگا کرنااور مسجد میں عو رتو ں کو طاق بھر نے کے لئے جا نا یقیناً بہت سی وا ہیا ت و خرا فا ت پر مشتمل ہے جو نا جا ئز و حرا م ہے جیسے رات بھر گانا نا چنا وغیرہ وغیرہ یونہی رات کو جا گنا اور صبح نماز فجر قضا کردیناشر عا جا ئز نہیں بلکہ با عث نحو ست ہے ہاں ضرو ریات دین کے لئے جاگنا جا ئز و افضل ہے جبکہ نماز قضا نہ ہو، اور اسی طرح تعلیم دین کے لئے بعد عشا ء تھو ڑی دیر جا گنا بھی افضل ہے ہاں اگر کو ئی ناچ گانا نہ کرے نہ کو ئی اور فعل شریعت کے خلاف پایا جائے تو رات جاگنا اور گلگلے بنا نا جائز ہے جیسا کہ فقیہ اعظم ہند حضور صدالشریعہ علا مہ مفتی محمد امجد علی علیہ الرحمۃ و الرضوان تحریر فر ما تے ہیں کہ رت جگا جو عا م طو ر پر ہو تا ہے کہ عورتیں گا تی بجا تی ہیںیہ نا جا ئز ہے اور گلگلے پکا نے میں کوئی حرج نہیں ہے جبکہ ان کے سا تھ کو ئی گا نا بجانا نہ ہو ۔(فتا وی امجدیہ جلد ثا لث صفحہ ۷۵)
چونکہ دور حاضر میں بغیر گانے بجانے کے رت جگا ہوتا نہیں ہے اس لئے دور حاضر میں اس رسم کو ختم کریں بجائے رت جگا میں گلگلے بنانے کے مٹھا ئی وغیرہ پر نیاز دلا دیں یہی بہتر ہے۔ و اللہ تعا لی و رسو لہ الاعلی اعلم با لصواب
کتبہ
حقیر محمد علی قادری واحدی