(زید نے کہامیکے چلی جا تو طلاق واقع ہوئی یانہیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ ذیل میںکہ زید نے اپنی بیوی کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مجھے تمہاری ضرورت نہیں تم اپنے میکے چلی جاوُ اسکے یہ کہنے سے طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟مع حوالہ جواب عنا یت فرمائیں ۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب ھوالھادی الی الصواب
مجھے تمہاری ضرورت نہیں تم اپنے میکے چلی جاوُ اس جملے سے طلاق واقع نہ ہوئی ہاں اگر طلاق کی نیت سے کہا ہو تو طلاق بائن واقع ہوگئی یعنی بیوی اسی وقت نکاح سے نکل گئی اب اس کو رکھنا چاہے تو عدت کے اندر یا عدت کے باہر نئے مہر کے ساتھ نکاح کرےحلالہ کی ضرورت نہیں۔اور اگر وہاں کے عرف میں یہ لفظ طلاق کے سمجھے جا تے ہیں تو ایک طلاق رجعی واقع ہو ئی ایسی صورت میں عدت کے اندر تین حیض آنے سے پہلے رجوع کرلے یعنی بیوی سے کہے کہ تم میری بیوی ہو اور اگر عدت ختم ہو گئی تو نئے مہر کے سا تھ نکاح کرلے حالہ کی ضرورت نہیں۔(عامہ کتب فقہ وفتاوی)واللہ اعلم تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی