{کئی حصے دار ہوں تو گوشت کیسے تقسیم کی جا ئے؟}

0

{کئی حصے دار ہوں تو گوشت کیسے تقسیم کی جا ئے؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ بڑے کے جانور میں سات لوگ حصہ دار ہوتے ہیں تو گوشت کو کیسے تقسیم کی جا ئے اکثر یہی دیکھا گیا ہے کہ لوگ اندازہ سے لے لیتے ہیں کیا یہ درست ہے؟ اگر نہیں تو پھر کیا کیا جا ئے کو ئی آسان طریقہ تحریر فرما دیں ؟نیز یہ بھی بتادیں کہ گوشت کو تقسیم کیا جا ئے گا یا سر، پیر ،کلیجی، دل وغیرہ سب میں سات حصہ کرنا ہوگا ؟بینوا توجروا
 المستفتی:۔جان محمد تلشی پور

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجــــــــــواب بعون المک الوہاب
اندازے سے تقسیم نہیں کرنا چا ہئے بلکہ تول کر تقسیم کی جا ئے جیسا کہ علا مہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ شرکت میں گائے کی قربانی ہوئی تو ضرور ہے کہ گوشت وزن کر کے تقسیم کیا جائے اندازہ سے تقسیم نہ ہوکیونکہ ہوسکتا ہے کہ کسی کو زائد یا کم ملے اور یہ ناجائز ہے یہاں یہ خیال نہ کیا جائے کہ کم و بیش ہوگا تو ہر ایک اس کو دوسرے کے لیے جائز کر دے گا کہہ دے گا کہ اگر کسی کو زائد پہنچ گیا ہے تو معاف کیا کہ یہاں عدم جواز حق شرع ہے اور ان کو اس کے معاف کرنے کا حق نہیں۔(بہار شریعت ح ۱۵)
جس طرح گوشت کو سات حصہ کرنا ضروری ہے یو نہی دل ،کلیجی،سر، پیر کا کو بھی سات حصہ کیاجائے گا،چونکہ ہر اعضا کو سات حصہ کرنا پھر تول کر لینا دور حاضر میں دشوار ہے اکثر قصاب یو نہی اندازے سے دے دیتے ہیں اس لئے بہتر یہ ہے کہ سات لوگوں میں کسی ایک مالک بناکر ہر کو ئی اپنا اپنا حصہ ہبہ کردے یعنی دیدے پھر وہ اپنی طرف سے اندازہ کرکے  سات حصہ بنا لیں اور حصہ دار کو بطور تحفہ دے دیں اس طرح گوشت کو تولنے معاملہ بھی ختم ہو جا ئے گا دونوں فریقین ایک دوسرے کو ہبہ کرنے کے سبب ثواب کے مستحق بھی ہو نگے۔واللہ اعلم بالصواب
کتبہ 
فقیر تاج محمد قادری  واحدی 

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top