{فقیر قربانی کی نیت سے جانور خریدا تو بیچ سکتا ہے یا نہیں؟}

0

{فقیر قربانی کی نیت سے جانور خریدا تو بیچ سکتا ہے یا نہیں؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میں مالک نصاب نہیں ہوں مگر قربانی کی نیت سے لاک ڈاؤن سے پہلے ایک بکرا خرید لیا تھالیکن لاک ڈاؤں نے اتنا مجبور کردیا کہ اب کھانے کی دشواری ہو رہی ہے روپیہ آنے کی کو ئی امید نہیں ہے کیا ایسی صورت میں میں اس جا نور کو بیچ سکتا ہوں کیونکہ اس اس بکرے کی قیمت بارہ ہزار روپیہ مل رہا ہے جبکہ بڑے جانور میں اگر قربانی کیا تو تین چار ہزار میں ہو جا ئے گا کیا شرعا اس کی اجازت ہے؟بینوا توجروا
المستفتی:۔ دلشاد احمد کٹیہار (بہار)

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجــــــــــــواب بعون المک الوہاب
اسی خاص جانور کی قربانی واجب ہے اب اس کو بیچ کربڑے جانور میں قربانی نہیں کر سکتے ،درمختارمیں ہے’’وفقیر ماشرا ھا لہا لو جوبہا علیہ بذٰلک حتی یمتنع علیہ بیعہا‘‘اور فقیر نے واجب نہ ہونے کے باوجود خریدی ہے اس لئے اس کو فروخت ممنوع ہے۔(درمختار کتاب الاضحیہ)
اور علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ فقیر نے قربا نی کے لئے جا نور خریدا تو اس پر اسی جانور کی قربا نی واجب ہے ۔(بہار شریعت ح ۱۵؍ قربانی کا بیان)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ 
فقیر تاج محمد قادری  واحدی 







एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top