{مورتی بیچنا کیسا ہے؟}

0

{مورتی بیچنا کیسا ہے؟}

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں  علمائے کرام اس مسئلہ میںکہ ایک اسلامی بھائی دوکان میں مورتی بیچتے ہیں اور کہتے ہیں میں اس کی تعظیم نہیں کرتا لوگ خریدتے ہیں تو بیچتا ہوں! تو ان کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ بینوا تو جروا   
المستفتیہ:۔ فہمیدہ عطاریہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب 

مورتی بنانا یا خرید کر بیچنا ناجائز وحرام و سخت حرام ہے شارح بخاری حضرت علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں کہ مورت بنانا بہر حال حرام ہے یہ تصویر بنانا ہے اور حدیث میں مصور پر لعنت آئی ہے اسی طرح دوسرے سے مورتی بنواکر بھی ہرگز ہرگز نہیں بٹھانی چاہئے کہ اس میں پوجا کرنے پر ایک طرح کی اعانت ہے۔
(فتاوی شارح بخاری جلد ثانی صفحہ۵۷۲)
بنانے والا گنہگار ہوا اگر چہ تعظیم نہیں کرتا ہے لیکن اس کو خرید کر بیچنا. پوجا کرنے پر ایک طرح کی اعانت (مدد) ہے جبکہ ارشاد ربانی ہے’’وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ. وَاتَّقُوا اللّٰہَ. اِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ ‘‘ اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو اور اللہ سے ڈرتے رہو بیشک اللہ کا عذاب سخت ہے۔(کنزالایمان،سورۃ  المائدۃ آیت نمبر۲)
لہذا زید کو چاہئے کہ مورتی کی تجارت بند کردے توبہ اور استغفار کرے اور اللہ کی ذات پر بھروسہ رکھے کیونکہ اللہ رزاق ہے وہ روزی دینے پر قادر ہے ارشاد ربا نی ہے’’ اِنۡ يَّنۡصُرۡكُمُ اللّٰهُ فَلَا غَالِبَ لَـكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ يَّخۡذُلۡكُمۡ فَمَنۡ ذَا الَّذِىۡ يَنۡصُرُكُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِہٖ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلۡيَتَوَكَّلِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو ایسا کون ہے جو پھر تمہاری مدد کرے اور مسلمانوں کو اللہ ہی پر بھروسہ چاہئے۔(کنز الایمان سورہ آل عمران ۱۶۰)
نیز فرماتا ہے ’’وَّيَرۡزُقۡهُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَحۡتَسِبُ وَمَنۡ يَّتَوَكَّلۡ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسۡبُهٗ ‘‘اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں اس کا گمان نہ ہو، اور جو اللہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسے کافی ہے ۔( کنز الایمان سورطلاق۳)
 اگر وہ ایسا نہ کرے تو تمام مسلمان اس کا بائکاٹ کردیں.جیسا کہ ارشاد باری ہے’’وَاِمَّا یُنْسِیَنَّکَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ ‘‘ اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھکنز الایمان،سورۃ الانعام آیت نمبر ۔۔) واللہ اعلم بالصواب
کتبہ 
فقیر تاج محمد قادری واحدی 
 ۱۸؍ جمادی الالی ۱۴۴۱ھ



تعلیمات وارث انبیاء

Tags

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top