(قربانی کے لئے رقم جمع ہے تو نکال سکتے ہیں یا نہیں ؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زیدمالک نصاب ہے اس نے قربانی کی نیت سے تھوڑا تھوڑا کرکےبینک میں پیسہ جمع کیایونہی وہ پورے سال جمع کرتا رہا لیکن لاک داؤن کی وجہ سے اب اس کے پاس پیسہ نہیں ہے توکیا وہ رقم دوکان مکان میں لگا سکتا ہے؟ بینوا تو جروا
المستفتی:۔شاکر رضا محبو بی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں زید رقم مذکورہ کو نکال کر استعمال میں لا سکتا ہے کہ رقم اکٹھا کرنے سے اسی رقم کی قربا نی واجب نہیں ہوجاتی، پھر زید مالک نصاب ہے یعنی اسے قربانی کرنی ہی ہے تو وہ اِس وقت مذکورہ رقم کو استعمال میں لا ئے پھر ایام قربا نی میں کہیں سے انتظام کرکے قربا نی کرے یا قرض لیکر قربا نی کرے یا کو ئی چیز بیچ کر قربا نی کرے کہ اس پر قربانی واجب ہے جیسا کہ سیدی سرکا ر اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ جس پر قربا نی ہے اور اس وقت نقداس کے پا س نہیں وہ چاہے قرض لے کر کرے یا اپنا کچھ مال بیچے۔(فتا ویٰ رضویہ ج۲۰؍ص۳۷۰ ؍دعوت اسلامی)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی
۱۳؍ ذی القعدہ ۱۴۴۱ھ
۵؍ جولا ئی ۲۰۲۰ء بروز اتوار