{جس جانور کا کان چرایا کٹا ہو اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں ؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جس جانور کا کان چرا ہو یا کٹا ہو تو اس کی قر با نی جا ئز ہے یا نہیں ؟بینوا تو جروا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــــــــــواب بعون المک الوہاب
اگر صرف چرا ہوا ہے ہو ا ہے تو اس جانور کی قر با نی جا ئز ہےسرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ ایک گا ئے کاکان چرا ہوا ہے جیسے گا ؤں کے لوگ بچپن میں کان چیر دیتے ہیں کہ طول (لمبا ئی )یا عرض (چوڑا ئی )میں شق ہو جا تا ہے مگر قوہ ٹکڑا کان کا ہی لگا دیتا ہے جدا نہیں ہو تا ایسی گا ئے کہ قربا نی شرعا جا ئز ہے یا نہیں ؟تو آپ رضی اللہ عنہ جواب میں تحریر فرما تے ہیں کہ بلا شبہ جا ئز ہے مگر مستحب یہ ہے کہ کان،آنکھ،ہا تھ پا ؤں ،با لکل سلا مت ہوں۔(فتا ویٰ رضو یہ۲۰؍ص ۴۵۸؍دعوت اسلامی )
کان اگر تہائی یا اس سے زیادہ کٹا ہے یعنی کٹ کر الگ ہو گیا ہے تو اس کی قربا نی جا ئز نہیں اور اگر تہا ئی سے کم کٹا ہے تو قربا نی جا ئز ہے جیسا کہ علا مہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ جس کے کان یا دم یا چکی کٹے ہوں یعنی وہ عضو تہائی سے زیادہ کٹا ہو ان سب کی قربانی ناجائز ہے اور اگر کان یا دم یا چکی تہائی یا اس سے کم کٹی ہو تو جائز ہے ۔( بہار شریعت ح ۱۵؍قربانی کے جانور کا بیان )
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی