{سوتیلی بیٹی سے نکاح کر نا کیسا ہے؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید نے ایک ایسی عورت سے شادی کی جس کی پہلے سے ہی ایک جوان بیٹی تھی اب سوال یہ ہے کہ کیا زید اس لڑکی سے شادی کر سکتا ہے اگر یہ جائز نہیں تو کیا کوئی صورت جواز ہے؟
المستفتی:۔ صہیب رضا رزمی مقام ممبئی مہاراشٹرا
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب ھو الھادی الی الصواب
اگرزید اس لڑکی کی ماں سے وطی کرچکا ہے تو اب اس لڑکی سے شادی نہیں کرسکتاکہ اس سے نکاح حرام ہے جیسا کہ قرآن شریف میں ہے’’حُرِّمَتْ عَلَیْکُمْ اُمَّہٰتُکُمْ وَ بَنٰتُکُمْ وَ اَخَوٰتُکُمْ وَ عَمّٰتُکُمْ وَ خٰلٰتُکُمْ وَ بَنٰتُ الْاَخِ وَ بَنٰتُ الْاُخْتِ وَ اُمَّہٰتُکُمُ الّٰتِیْٓ اَرْضَعْنَکُمْ وَ اَخَوٰتُکُمْ مِّنَ الرَّضَاعَۃِ وَ اُمَّہٰتُ نِسَآئِکُمْ وَ رَبَآئِبُکُمُ الّٰتِیْ فِیْ حُجُوْرِکُمْ مِّنْ نِّسَآئِکُمُ الّٰتِیْ دَخَلْتُمْ بِہِنَّ ٭ فَاِنْ لَّمْ تَکُوْنُوْا دَخَلْتُمْ بِہِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ ٭ وَ حَلَآئِلُ اَبْنَآئِکُمُ الَّذِیْنَ مِنْ اَصْلَابِکُمْ ٭ وَ اَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْاُخْتَیْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ٭ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا‘‘ حرام ہوئیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیا اور تمہاری مائیں جنہوں نے دودھ پلایا اور دودھ کی بہنیں اور عورتوں کی مائیں اور ان کی بیٹیاں جو تمہاری گود میں ہیں ان بیبیوں سے جن سے تم صحبت کرچکے ہو تو پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہو تو ان کی بیٹیوں سے حرج نہیں اور تمہاری نسلی بیٹوں کی بیبیاں اور دو بہنیں اکٹھی کرنا مگر جو ہو گزرا بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔(سورۃ النساء۲۳)
اس آیت کے تحت تفسیر انوار البیان میں ہے جن عورتوں سے تم نے نکاح کیا ان کی بیٹیاں جو تمہاری پرورش میں ہیں جنہیں تم گود میں لے لئے ہو ان لڑکیوں سے بھی نکاح کرنا حرام ہے بشرطیکہ تم نے ان لڑکیوں کی ماؤں سے جماع کیا ہو اور اگر کسی عورت نے نکاح کر لیا لیکن جماع نہیں کیا پھر اسے طلاق دے دی تو اس عورت کے پہلے شوہر والی لڑکی سے نکاح جائز ہے۔
اوربہار شریعت میں ہے جس عورت سے نکاح کیا نکاح کے بعد عورت سے وطی نہ کی ہو اور دونوں میں جدائی ہو گئی تو اس کی لڑکی زید پر حرام نہیں ہوگی اور اگر خلوت صحیحہ عورت کے ساتھ ہو گئی تو اس عورت کی لڑکی حرام ہو گئی اگر چہ وطی نہ کی ہو۔ (بہار شریعت جلد ثانی باب حرمت مصاہرت صفحہ۲۲)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
حقیر محمد علی قادری واحدی