{نماز میں دامن سمیٹنا کیسا ہے؟}

0

{نماز میں دامن سمیٹنا کیسا ہے؟}

  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید جو مسجد کا امام ہے حالت نماز میں رکوع وسجود کے بعد دونوں ہاتھوں سے دامن کو سمیٹتا ہے بکرجو جانکار ہے زید کو ایسی حرکت سے منع کیا اور کہا کہ حالت نماز میں دونوں ہاتھوں سے دامن سمیٹنا مکروہ تحریمی اور نماز واجب الاعادہ ہے زید جو مسجد کا امام ہے اس مسئلے کا انکار کرتے ہوئے کہا کوئی مکروہ نہیں ہے ایسے امام پر شریعت کا کیا  حکم ہے؟ اور ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہو گی ۔
المستفتی:۔ محمد نوازش ارشد دیناجپور بنگال
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجـــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب 
 صورت مسئولہ میں بکر کا کہنا صحیح ہے کیونکہ حالت نماز میں کپڑا سمیٹنا یا کپڑے کا ساتھ کھیلنا مکروہ تحریمی ہے۔
(بہار شریعت ح سوم مکروہات کا بیان) 
زید کے پیچھے اس طرح کی جتنی نمازیں پڑھی گئی ہیں ان سب کا دہرانا واجب ہے اور زید پر لازم ہے کہ اعلانیہ توبہ کرے اور اپنے اس حر کت قبیحہ سے باز آجائے کیونکہ شریعت کا مزاق اڑایا ہے اور اگر ایسا نہ کرت مسلمانوں پر لازم کہ اسے امامت سے ہٹادیں اور سماجی بائیکاٹ کردیں جیسا کہ ارشاد ربانی ہے’’وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّکَ الشَّیْطٰنُ  فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ  الذِّکْرٰی  مَعَ الْقَوْمِ  الظّٰلِمِیْنَ‘‘ اور جو کہیں تجھے شیطان بھلادے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔(سورہ انعام ۶۸)واللہ اعلم بالصواب 
ازقلم
فقیر تاج محمد قادری واحدی




Tags

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top