(جہیز کا مالک کون ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیںعلمائے کرام اس مسئلہ میں کہ شادی ہونے کے بعد اگر بیوی کا انتقال ہوجائے تو شوہر جہیز کو لڑکی کے گھر(میکے) واپس کریگا یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
المستفتی:۔جنید عالم
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب
جہیز کاجو سامان ہوتا اس کی مالکہ عورت ہوتی ہے اگرچہ وہ زیور یا برتن وغیرہ کیوں نہ ہو جیسا کہ سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ زیور، برتن، کپڑے وغیرہ جوکچھ ماں باپ نے دختر کودیاتھا وہ سب ملک دخترہے. (فتاوی رضویہ،ج ۲۶/ص۲۱۱؍دعوت اسلامی )
اور جب یہ ثابت ہوگیا کہ جہیز بیوی کی ملکیت ہے تو اس کے مرنے کے بعد وراثت جاری ہوگی یعنی تمام وارثین کو دی جائے گی جیسا کہ سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ جہیز ہمارے بلاد کے عرف عام شائع سے خاص مِلک زوجہ ہوتا ہے جس میں شوہر کا کچھ حق نہیں، طلاق ہُوئی تو کُل لے گئی، اور مرگئی تو اسی کے ورثاء پر تقسیم ہوگا. (فتاوی رضویہ،ج۱۲ص ۲۰۳)؍دعوت اسلامی) واللہ تعا لیٰ اعلم باالصواب
اور جب یہ ثابت ہوگیا کہ جہیز بیوی کی ملکیت ہے تو اس کے مرنے کے بعد وراثت جاری ہوگی یعنی تمام وارثین کو دی جائے گی جیسا کہ سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ جہیز ہمارے بلاد کے عرف عام شائع سے خاص مِلک زوجہ ہوتا ہے جس میں شوہر کا کچھ حق نہیں، طلاق ہُوئی تو کُل لے گئی، اور مرگئی تو اسی کے ورثاء پر تقسیم ہوگا. (فتاوی رضویہ،ج۱۲ص ۲۰۳)؍دعوت اسلامی) واللہ تعا لیٰ اعلم باالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی