{رام لیلا دسہرہ وغیرہ میں جاکر سامان خریدنا کیسا ہے؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میںکہیر مسلموں کا وہ مشر کا نہ میلہ جو بتوں کی پو جا کے لئے ہو تا ہے جیسے دسہرہ ،دُرگا پو جا ،جنم اشٹمی ،کا لی پو جا وغیرہم جس میں کفریہ شر کیہ رسوم کے علا وہ عیا شی ہر قسم کے نا چ گا نے تما شے اوردوسرے لہو لعب ہو تے ہیں اور ان میں زیادہ تر دکا نیں انھیں کی ہو تی ہیں ایسے میلوں میں مسلما نوں کو تما شا ئی بنکر بطور رسم جا نایا خرید و فروخت کے لئے شر کت کر نا شر عا کیسا ہے؟بینوا توجروا
المستفتی:۔ عبد الغفار اجمیر شریف
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب
شہزادئہ امام اہل سنت، آفتاب رشد و ہدا یت، واقف اسرار شریعت ، قطب عالم ،امام الفقہاء،مفتی اعظم اسلام ،علامہ محمد مصطفے رضا خاں قادری بر کا تی نوری ؔ رضی اللہ تعا لی عنہ اسی تعلق سے ایک مسئلہ پوچھا گیا تو آپ نے ار شاد فر ما یاکہ ایسے میلوں میںبحیثیت تما شا ئی جا نا حرام،حرام،حرام،اشد حرام،بہت اخبث نہایت ہی اشنع کام ہے بحکم فقہا ئے کرام معاذ اللہ کفر انجام ہے ان لوگوں پر تو بہ تجدید ایمان نکاح لازم ہے اور جو مسلمان تجارت کے لئے جا تے ہیں انھیں مجمع کفار سے با الکل الگ قیام چا ہئے اول تو جا نا ہی نہ چا ہئے اور اگر جا ئیں تو وہاں سے بہت دور رہیں کہ ان کے مجمع میں اضافہ ہو کر اسکی شو کت نہ ہو انکی دو کان سے اس کی زینت نہ ہو ان کے آگے اعلان کفر نہ ہو مجمع کفارمحل لعنت ہے ۔(فتا وی مصطفویہ ص ۹۶)
اور علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ایسے میلوں میں شرکت کر نا حرام اور کفر لکھا ہے لہٰذا مسلما نوں کو ایسے میلے میں نہ جا نا چا ہئے ۔( بہا ر شریعت حصہ نہم) واللہ تعا لی ورسولہ الاعلی اعلم بالصواب
کتبہ
حقیر محمد علی قادری واحدی