(کیا ہاتھ پاؤں پکڑنے والے پر بسم اللہ لازم ہے؟)

0

 (کیا ہاتھ پاؤں پکڑنے والے پر بسم اللہ لازم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ قربانی کرتے وقت بعض حضرات سر،پیر پکڑ تے ہیں؟تو ان سب پر بسم اللہ لازم ہے یا نہیں؟بینوا توجروا
المستفتی:۔شمس الدین کلیان ممبئی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون المک الوہاب

ذبح کر نے والے پر بسم اللہ لازم ہے نہ کہ پیرپکڑ نے والے پر، جیسا کہ سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرما تے ہیں کہ اصل ذابح پر تکبیر کہنی لا زم ہے اور اسی کی تکبیر کا فی ہے سر پا ؤں پکڑ نے والے کی تکبیر کی اصلا حاجت نہیں نہ اس کا کا فر مشرک ہو نا کچھ مضر ”فان الذبح انما ھو قطع العروق لا الاخذ بالراس والقوائد کما لا یخفی“ذبح جا نور کی رگوں کے کا ٹنے کانام ہے جا نور کے سر پاؤں پکڑنے کانام نہیں جیسا کہ مخفی نہیں۔(فتاوی رضویہ جلد ۲۰/ ص  ۲۱۵/دعوت اسلامی)

ایک دوسری جگہ فرما ے ہیں ذبیحہ کاہاتھ پاؤں پکڑنے والا بندش کی رسی کی طرح ہے۔ اس پرتکبیر کچھ ضروری نہیں بلکہ وہ اہل تکبیر میں سے بھی ہونا ضروری نہیں، اگر مشرک یا مجوسی ہو جب بھی ذبیحہ میں فرق نہ آئے گا۔(فتاوی رضویہ جلد ۲۰/ ص۲۲۰/ ۲۲۱/دعوت اسلامی)

اور علا مہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ معین ذابح سے یہی مراد ہے کہ ذبح کرنے میں اس کا معین ہو یعنی دونوں نے مل کر ذبح کیا ہو دونوں نے چھری پھیری ہو مثلا ذابح کمزور ہے کہ اس کی تنہا قوت کام نہیں دے گی دوسرے نے بھی شرکت کی دونوں نے مل کر چھری چلائی۔ اگر دوسرا شخص جانور کو فقط پکڑے ہوئے ہے تو یہ معین ذابح نہیں اس کے پڑھنے نہ پڑھنے کو کچھ دخل نہیں۔ (بہار شریعت ح ۱۵/ ذبح کا بیان)واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ 
فقیر تاج محمد قادری واحدی

۱۱/ذی القعدہ ۱۴۴۱ھ
۳/جولائی ۲۰۲۰ء بروز  جمعہ


एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top