(قربانی کے جانور کو کتے نے کاٹ لیا تو کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ قربانی کا بکرہ تھا اسے کتے نے زخمی کردیا تو قربانی ہوگی یانہیں؟ اگر ہوگی تو کراہت کے ساتھ یا بلا کراہت؟بینوا توجروا
المستفتی:محمد اشتیاق قادری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر زخم مکمل بھرگیا تو بلا کراہت قربانی جائز ہے سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ سینگ ٹوٹنے کے متعلق فرماتے ہیں کہ اگر ایسا ہی ٹوٹا تھا کہ مانع ہوتا ،مگر اب زخم بھر گیا، عیب جاتا رہا تو حرج نہیں لان المانع قد زال وھذا ظاھر کیونکہ مانع جاتا رہا، اور یہ ظاہر ہے۔(فتاوی رضویہ جلد ۲۰ص ۴۶۰ دعوت اسلامی)
اوراگر زخم نہیں بھرا ہے تو قربانی جائز نہیں اور اگر زخم بھرگیا اور بال نہیں نکلا یاگٹھلی ہوگیا تو کراہت کے ساتھ جائز ہے کہ یہ عیب میں شمار ہے علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ قربانی کا جانور عیب سے خالی ہونا چاہیے اور تھوڑا سا عیب ہو تو قربانی ہو جائے گی مگر مکروہ ہوگی " اھ ( بہار شریعت حصہ ۱۵ قربانی کا بیان)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ