{واٹش ایپ کے پروفائل پرتصویرلگانا کیسا ہے؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ (سوشل میڈیا) جیسے فیس بک، واٹس شاپ، ٹیلی گرام، ٹیوئیٹر، یوٹیوب اکاؤنٹ پر اپنی تصویر نہیں سیٹ کر سکتے ہیں،جبکہ مقصد یہ ہو لوگ مجھے دیکھ کر پہچان لینگے اور مجھ سے رابطہ کریں گے مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:۔صبغت اللہ فیضی نظامی
المستفتی:۔صبغت اللہ فیضی نظامی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
تصویر بنانا مطلقا حرام اشد حرام ہے اس پر شدید وعید آئی ہے جو کتب احادیث میں مذکور ہے نبی کریم صلی اللہ تعا لی علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں روز قیامت مصورین عذاب دیئے جا ئیں گے اور ان سے کہا جائے گا ان تصویروں میں جو تم نے بنائی ہیں جان ڈالو،،(صحیح البخاری جلد ثانی صفحہ ۸۸۱ )
لہذا جب تصویر کشی ہی حرام ٹھری تو پھر اس کا اسکرین پر رکھنا کب جائز ہوگا کہ اس میں ایک شیٔ حرام کی حفاظت ہے جو حرام ہے عاشق رسول سراج بزم اولیائے کاملین سرکار اعلی حضرت امام محمد احمد رضا خان محقق ومحدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں ناجائز تصویریں یعنی جاندار کی تصویر یں حفاظت سے رکھ چھوڑنا خود ہی منع ہے۔( عطایا القدیر فی حکم التصویر صفحہ ۵۴)
ایسا ہی کچھ فرق الفاظ سے فتاوی حنفیہ صفحہ۲۱۷؍۲۱۸؍ میں ہے لہذا اسی اصل پر یہ مسئلہ جاری ہوگا کہ جاندار کی تصویر کشی جب ناجائزوحرام ہے تو اس کی تصویر موبائل کی اسکرین فیس بک واٹس شاپ ٹیلی گرام وغیرہ پر رکھنا وسیٹ کرنا بھی ناجائزو حرام ہوگا لہذا اس سے بچیں ورنہ مستحق عذاب ہوں گے ، اپنی پہچان کے لئے مکمل نام مع پتہ تحریر کردیں تاکہ لوگ آپ کو پہچان سکیں تصویر لگانا کو ئی ضروری نہیں ہے ۔و اللہ تعا لی و رسو لہ الاعلی اعلم باالصواب
ازقلم
حقیر محمد علی قادری واحدی