{دوران تلاوت سبحان اللہ کہنا کیسا ہے؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جلسہ میلاد شریف میں جب قرآن کی تلا وت کی جا تی ہے اور قا ری جب وقفہ کر تا ہے تو اس وقت کچھ لو گ سبحان اللہ ،ما شا ء اللہ، بلند آواز سے کہتے ہیں شرعا ًیہ کیسا ہے ؟بینوا تو جروا
المستفتی:۔عبد القادر گجرات
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
اس وقت بلند آواز سے سبحان اللہ اور ما شا ء اللہ کہہ کر داد دینا نا جا ئز ہے کہ یہ دوران قرأت بو لنے کے حکم میں ہے بلکہ قرآن کریم ہمہ تن گو ش ہو کر سننا چا ہئے اللہ تعا لی کا ارشاد ہے ’’وَاِذَا قُرِئَ الْقُرَآ نُ فَاسْتَمِعُوْالَہٗ وَاَنْصِتُوْ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ‘‘اور جب قرآن پڑحا جا ئے تو اسے کان لگا کر سنو اور خاموش رہو کہ تم پر رحم ہو۔(کنز الایمان سورہ اعراف آیت ۲۰۴)
اس آیتہ کریمہ کی ایک تفسیر یہ بھی ہے کہ قرآن کریم کی قرأت کے وقت خا موشی اختیار کر نے کا حکم دیا گیا ہے جو مطلق ہے خواہ نماز میں ہو یا خارج نماز ہو۔ (تفسیرات احمد یہ صفحہ ۵۸۴)
اور قرآن کی تلا وت کے وقت سبحان اللہ ما شا ء اللہ بلند آواز سے کہنے کو فتا وی مر کز تر بیت افتاء فقہی سا لنا مہ ۱۲؍ میں نا جا ئز و حرا م لکھا ہے ،اور قرآن کی تلا وت کے وقت خا موش رہنا وا جب ہے لہٰذا سا معین کو چا ہئے کہ جب جلسہ یا میلاد شریف کی محفل میں قرآن کریم کی تلا وت کی جا ئے تو خا موش ہو کر تلا وت کو سنیں اور سبحا ن اللہ ما شاء اللہ کہہ کر اس وقت داد نہ دیںاسی طرح خطبہ کے وقت بھی خا موش رہنا چا ہئے اس وقت کچھ پڑھنا یا آواز پیدا کر نا با تیں کر نا جا ئز نہیںچا ہے خطبہ جمعہ ہو یا خطبہ نکاح یا خطبہ وعظ ہو۔ و اللہ تعا لی و رسو لہ الاعلی اعلم باالصواب
ازقلم