{ سو رہ تو بہ کے شروع میں بسم اللہ نہ لکھنے کی و جہ کیا ہے ؟}
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ سو رہ تو بہ کے شروع میں بسم اللہ نہ لکھنے کی و جہ کیا ہے ؟بینوا توجروا
المستفتی:۔جاوید احمد قادری
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
اس سو رہ کے شروع میں بسم اللہ نہ لکھنے کی و جہ یہ ہے کہ سید الملا ئکہ جبر ئیل علیہ السلام اس سو رہ کے سا تھ بسم اللہ لیکر نا زل نہ ہو ئے تھے اور نبی کریم ﷺ نے بسم اللہ لکھنے کا حکم نہیں دیا حضرت مو لیٰ علی رضی اللہ تعا لی عنہ سے روا یت ہے کہ بسم اللہ امان ہے اور یہ سو رہ تلوار کے سا تھ امن اٹھا دینے کے لئے نا زل ہو ئی ۔(خزا ئن العر فا ن پ۱۰ ص ۲۷۰)
اور مفسر شہیر مفتی احمد یار خاں نعیمی علیہ الرحمہ مر قات و اشعت اللمعات کے حوالے سے تحریر فرما تے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعا لی عنہ ارشاد فر ما تے ہیں کہ بسم اللہ رحمت کی آیت ہے اور سو رہ تو بہ کفار سے امان اٹھا نے کی آیت ہے اسی لئے رحمت کی آیت اس کے اول میں نہ لکھی گئی۔( مراۃ المنا جیح شرح مشکوٰۃ المصا بیح ج۶ص ۲۹۰می) و اللہ تعا لی و رسو لہ الاعلی اعلم باالصواب
ازقلم
حقیر محمد علی قادری واحدی