(قربانی واجب ہو نے کے لئے کتنی شرطیں ہیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ قربانی واجب ہونے کے لئے کتنی شرطیں ہیں؟مع حوالہ تحریر فرما ئیں۔
المستفتی:۔ ذاکر علی قادری واحدی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المک الوہاب
علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ قربانی واجب ہونے کے شرائط یہ ہیں (۱)اسلا ؔ م یعنی غیر مسلم پر قربانی واجب نہیں (۲) اقا متؔ یعنی مقیم ہونا، مسافر پر واجب نہیں،(۳) تونگریؔ یعنی مالک نصاب ہونا یہاں مالداری سے مراد وہی ہے جس سے صدقہ فطر واجب ہوتا ہے وہ مراد نہیں جس سے زکوۃ واجب ہوتی ہے۔(۴)حرؔ یت یعنی آزاد ہونا جو آزاد نہ ہو اوس پر قربانی واجب نہیں کہ غلام کے پاس مال ہی نہیں لہذا عبادت مالیہ اس پر واجب نہیں۔ مرد ہونا اس کے لیے شرط نہیں عورتوں پر واجب ہوتی ہے جس طرح مردوں پر واجب ہوتی ہے۔ (الدرالمختار،کتاب الأضحیۃ،ج۹،ص۵۲۴/ بحوالہ بہار شریعت ح ۱۵/ قربانی کا بیان)
نیز فرما تے ہیں کہ شرائط کا پورے وقت میں پایا جانا ضروری نہیں بلکہ قربانی کے لئے جو وقت مقرر ہے اس کے کسی حصہ میں شرائط کا پایا جانا وجوب کے لئے کافی ہے مثلا ایک شخص ابتدائے وقت قربانی میں کافر تھا پھر مسلمان ہوگیا اور ابھی قربانی کاوقت باقی ہے اس پر قربانی واجب ہے جبکہ دوسرے شرائط بھی پائے جائیں اسی طرح اگر غلام تھا اور آزاد ہوگیا اس کے لئے بھی یہی حکم ہے۔ یوہیں اول وقت میں مسافر تھا اور اثنائے وقت میں مقیم ہوگیا اس پر بھی قربانی واجب ہوگئی یا فقیر تھا اوروقت کے اندر مالدار ہوگیا اس پر بھی قربانی واجب ہے۔(الفتاوی الھندیۃکتاب الأضحیۃ،الباب الاول فی تفسیرھا...إلخ،ج۵،ص۲۹۳/ بحوالہ بہار شریعت ح ۱۵/ قربانی کا بیان)
قربانی واجب ہونے کا سبب وقت ہے جب وہ وقت آیا اور شرائط وجوب پائے گئے قربانی واجب ہوگئی اور اس کا رکن ان مخصوص جانوروں میں کسی کو قربانی کی نیت سے ذبح کرنا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی