(قربانی کس پر اور کب واجب ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ قربا نی اور کس پر اور کب واجب ہے؟کیا زکوۃ کی طرح سال کا گزرنا شرط ہے؟بینوا تو جروا
المستفتی:۔محمد رمضان پنجاب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المک الوہاب
قربا نی ہرآزادمقیم مسلما ن،ما لک نصاب مرد وعورت پر واجب ہے اور اس کا وقت دسویں ذلحجہ کی فجر طلوع ہونے سے بارہویں کے غروب آفتاب تک۔(ماخوذبہار شریعت ح ۱۵/قربانی کا بیان)
زکوۃ کی طرح سال کا گزرنا شرط نہیں ہے بلکہ قربا نی کے لئے جو وقت مقرر ہے اس کے کسی حصہ میں پا یا جا نا وجوب کے لئے کا فی ہے،مثلاً ایک شخص ابتدائے وقت قربا نی میں کا فر تھا پھر مسلما ن ہو گیا اور ابھی قر با نی کا وقت با قی ہے اس پر قربا نی وا جب ہے جبکہ دوسرے شرا ئط بھی پا ئے جا ئیں اسی طرح غلا م تھا پھر آزاد ہو گیا اس کے لئے بھی یہی حکم ہے یوں ہی اول وقت میں مسا فر تھا اور اثنا ئے وقت میں مقیم ہو گیا اس پر بھی قربانی وا جب ہو گئی یا فقیر تھا اور وقت کے اندر ما لدار ہو گیا اس پر بھی قربا نی وا جب ہے۔
(فتا ویٰ عا لمگیری ج۵ ص ۲۹۲/بہار شریعت ح ۱۵/ قربانی کا بیان) واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی
۱۲/ شوال المکرم ۱۴۴۱ھ
۵/ جون ۲۰۲۰ء بروز جمعہ