(قربانی کی فضیلت؟)

0

(قربانی کی فضیلت؟)


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔ مولانا تاج محمد واحدی صاحب قبلہ قربانی کی فضیلت پر کچھ احادیث مع اعراب و ترجمہ تحریر فرما دیں اللہ تعا لیٰ آپ کو اجر عظیم عطا فرما ئے۔
المستفتی:۔عبد الرزاق واحدی 
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المک الوہاب

کتب احادیث میں قربانی کی فضیلت پر بیشمار احادیث طیبہ ہیں جن میں سے دو حدیث نقل کرتاہوں ملاحظہ کریں۔
(۱)”وَعَنْ زَیْدِ بْنِ اَرْقَمَ قَالَ قَالَ اَصْحَابُ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَا رَسُوْلَ اللہِ مَا ھٰذِہِ الْاَضَاحِی قَالَ سُنَّۃُ اَبِیْکُمْ اِبْرَاھِیْمَ عَلَیْہِ السَّلَامُ قَالُوْا فَمَا لَنَا فِیْھَا یَا رَسُوْلَ اللہِ قَالَ بِکُلِّ شَعْرَۃٍ حَسَنَۃٌ قَالُوْا فَالصَّوْفُ یَا رَسُوْلَ اللہِ قَالَ بِکُلِّ شَعْرَۃٍ مِّنَ الصَّوْفِ حَسَنَۃٌ“ اور حضرت زید ابن ارقم رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ کے اصحاب نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ! یہ قربانی کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تمہارے باپ ابراہیم (علیہ السلام) کا طریقہ (یعنی ان کی سنت ہے،صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ﷺپھر اس میں ہمارے لئے کیا ثواب ہے؟ فرمایا ہر بال کے بدلہ ایک نیکی ہے صحابہ نے عرض کیا کہ صوف (یعنی دنبہ، بھیڑ اور اونٹ کی اون اور اس کے بدلہ میں کیا ثواب ملتا ہے؟) فرمایا اون کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی۔ (احمد بن حنبل، سنن ابن ماجہ/مشکوٰۃ المصابیح،قربانی کا بیان حدیث نمبر ۱۴۴۹)

(۲)”عَنْ عَاءِشَۃَ، أَنّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ یَوْمَ النَّحْرِ عَمَلًا، أَحَبَّ إِلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ ہِرَاقَۃِ دَمٍ، وَإِنَّہُ لَیَأْتِی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِقُرُونِہَا،وَأَظْلَافِہَا، وَأَشْعَارِہَا، وَإِنَّ الدَّمَ لَیَقَعُ مِنَ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ بِمَکَانٍ قَبْلَ أَنْ یَقَعَ عَلَی الْأَرْضِ، فَطِیبُوا بِہَا نَفْسًا“ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:یوم النحر(دسویں ذی الحجہ) کو ابن آدم کا کوئی بھی عمل اللہ تعالیٰ کے نزدیک خون بہانے (قربانی کرنے)سے زیادہ محبوب نہیں، اور قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنی سینگ، کھر اور بالوں سمیت آئے گا، اور بیشک زمین پر خون گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے نزدیک مقام  مقبول میں پہونچ جاتا ہے، پس اپنے دل کو قربانی سے خوش کرو۔(سنن ابن ماجہ قربانی کا بیاحدیث نمبر۳۱۲۶)واللہ تعالیٰ اعلم  

نوٹ:۔مزید احادیث مراۃ المناجیح جلد دوم سے اخذ کرلیں مع اعراب و ترجمہ مل جا ئے گا۔

کتبہ 
فقیر تاج محمد قادری واحدی 

۲/ ذی الحجہ   ۱۴۴۰ھ
 ۳/ اگست ۲۰۱۹ بروز سنیچر



فتاوی واحدیہ طیبیہ


एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
एक टिप्पणी भेजें (0)
AD Banner
AD Banner AD Banner
To Top