(جو قربانی نہ کرے اس کے لئے کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جو شخص قربا نی نہ کرے تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟بینوا توجروا
المستفتی:۔صدام حسین ممبئی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المک الوہاب
اگر مالک نصاب نہیں ہے تو اس پر شرعا کو ئی حکم نافذ نہ ہو گا،اور اگر مالک نصاب ہے تو شرعا گنہگار ہوگا اس پر لازم ہے کہ ایام قربانی میں قربانی کرے اور اگر ایام قربا نی ختم ہوگیا ہو تو سچے دل سے تو بہ و استغفار کرے اللہ تعا لیٰ غفور الرحیم ہے اور ایک بکرا کی قیمت صدقہ کرے جیسا کہ فتا ویٰ عا لمگیری میں ہے,, انھا تقضی اذا فا تت عن وقتھا ثم قضا ء ھا قد یکو ن با لتصدق بعین الشاۃ حیۃ وقد یکو ن با لتصدق بقیمۃ الشاۃ“ (ج۵ ص ۲۹۴)
اورحضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعا لیٰ عنہ سے روا یت ہے کہ رسو ل کریم ﷺ نے ارشاد فر ما یا ”مَنْ وَجَدَ سَعَۃَ وَلَمْ یُضَحِّ فَلَا یَقْرُبَنَّ مُصَلَّانَا،،جس میں وسعت ہو اورقربانی نہ کرے تووہ ہما ری عید گا ہ کے قریب نہ آئے۔
(ابن ما جہ کتاب الاضاحی حدیث نمبر ۳۱۲۳)واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی