پیتل وغیرہ کےزیورات کو بیچنا کیسا ہے؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں کہ زید اپنی دوکان میں منہاری اور سنگار کی تجارت کرتا ہے جس میں دوسری دھاتوں کے زیور ہوتے ہیں اب سوال ہے کیا سونے چاندی کے علاوہ جو دوسری دھاتوں کے زیور ہیں انکی تجارت حلال ہے یا حرام؟ مہربانی کرکے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ کرم نوازی ہوگی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
سونے چاندی ہوں یا دوسری دھاتیں تجارت کرسکتے ہیں کہ خریدنے کے لئے مسلم کے علاوہ دیگر قوم کے لوگ بھی آتے ہیں ہاں مسلمانوں کے ہاتھ فروخت کرنا مکروہ تحریمی ہے سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ پوچھا گیا کہ ایک شخص لوہے اور پیتل کا زیور بیچتاہے اور ہندومسلمان سب خرید تے ہیں اور ہر قوم کے ہاتھ وہ بیچتا ہے۔ غرضکہ یہ وہ جانتا ہے کہ جب مسلمان خرید کریں گے تو اس کو پہنیں گے۔ تو ایسی چیزوں کا فروخت کرنا مسلمان کے ہاتھ جائز ہے یانہیں؟ تو سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ نے جواب میں ارشاد فرمایا مسلمان کے ہاتھ بیچنا مکروہ تحریمی ہے (فتاوی رضویہ جلد ۲۲ص۱۲۹)
اگرتجارت کرنا ناجائز ہوتا تو سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ یہ نہ فرماتے کہ مسلمان کے ہاتھ بیچنا مکروہ تحریمی ہے بلکہ تجارت کرنے سے ہی منع فرماتے.واللہ اعلم.بالصواب
کتبہ